اقبال اور جدید انگریز ی تعلیم - بے مقصدیت
مغربی تعلیم کی روح بلند مقاصد سے خالی ہے اس کا نصب االعین صرف معاش کا حصول ہے اور یہ نوجوانوں کو
پیٹ کا غلام بنا کر اسے دنیاوی لذتوں میں اُلجھا دیتی ہے اس طر ح بلند مقاصد سے وہ بالکل عاری ہو جاتے ہیں۔
مغربی تعلیم کی روح بلند مقاصد سے خالی ہے اس کا نصب االعین صرف معاش کا حصول ہے اور یہ نوجوانوں کو
پیٹ کا غلام بنا کر اسے دنیاوی لذتوں میں اُلجھا دیتی ہے اس طر ح بلند مقاصد سے وہ بالکل عاری ہو جاتے ہیں۔
ان کی نظم 'مدرسہ' سے کچھ اشعار
عصر حاضر ملک الموت ہے تیرا جس نے
قبض کی روح تری، دے کے تجھے فکر معاش
قبض کی روح تری، دے کے تجھے فکر معاش
This age that’s with us is your angel of death
Its bread and butter cares catch your soul’s breath
Its bread and butter cares catch your soul’s breath
فیض فطر ت نے تجھے دیدہ شاہیں بخشا
جس میں رکھ دی ہے غلامی نے نگاہِ خفاش
جس میں رکھ دی ہے غلامی نے نگاہِ خفاش
A falcon’s eyes were yours by Nature’s right
Slavishness left them only a poor wren’s sight
Slavishness left them only a poor wren’s sight
ان کی نظم 'یہ مدرسہ یہ کھیل یہ غوغاے روارو ' سے کچھ اشعار
وہ علم نہیں زہر ہے احرار کے حق میں
جس علم کا حاصل ہو جہاں میں دو کفِ جو
That knowledge is a poison for free people
Which ends in winning two handfuls of barley
Which ends in winning two handfuls of barley
No comments:
Post a Comment